محبت واجبی سی ہے تم سے
جیسے پھولوں سے بھنوروں کو ہوتی ہے
جیسے چاند کو چکوری سے ہوتی ہے
جیسے بادل کو ہوا ے ہوتی ہے
بہت پر لطف ہے یہ تعلق جو ہمارے بیچ ہے
میں تم سے تم مجھ سے اک آخری حقایت ہے
وہ حرف جیسے کوئی محسوس کر کے بھی لا علم ہے
یا خود ہی اس کو محسوس نہیں کرنا چاہتا
یہ وہ طلب ہے جیسے اک اس کی ڈوری سے بندھنا ہے تمام عمر
وہ حیثیت ہے جیسے بننا ہے اپنے اپنے حلوں میں
نہ تم ہی میری ضرورت کے مطابق ملو مجھ سے
نہ میں تم کو بے وجہ تکلیف دوں
دلوں کی دوری مگر اِک دوجے سے بندھی ہو
وہ آئیں اور دل کھول رکھ دیں ہم بھی
اپنی ہی آن میں بے لوث ہیں کب سے
کوئی بندھن کوئی رشتہ نہیں جو ہمارا تعلق بیان کر سکے مگر فقط محبت
یہ آخری حقایت ہے مجھے تم سے
ہاں یہی محبت ہے مجھے تم سے
۔۔۔۔۔۔۔از تبسم۔۔۔۔۔۔۔۔
No comments:
Post a Comment