تمہیں دیکھتے رہنا تیری سوچ کو پڑھتے رہنا
تیری پرچھائی بن کر تیری آرزو کرتے رہنا
بہت کچھ مجھے زندگی میں کرنے کو مگر
اسکے سوا کچھ بھی نہ ملا مجھے کرنے کو
تیری ہر ادا پہ نثار ہونا تجھ سے بر ملا اظہار کرنا
تیری خوشبو سے اپنی سانسوں کو محصور کرنا
ہتھیلی پہ بنے چھالے کی مانند تیری دلجوئی کرنا
مجھے نہ ملے ان وفاؤں کا صلہ کچھ بھی فقط انتظار
نہ میرے حالات ہی بالیں گے کبھی نہ تم ہی ملو گے
میرے آرزوؤں کے بنے جال میں، میں خود ہی پھنس جاؤں گی
اس میں کچھ شک نہیں کہ دھڑکن کی طرح مجھ میں بستا ہے
مگر میرے دل کے موسموں پہ کسی اور کا تسلط ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔از تبسم۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔